Punjabi Gay Fucking

Story Info
Gay Sex in Pakistan.
1.3k words
2.89
3.4k
00
Share this Story

Font Size

Default Font Size

Font Spacing

Default Font Spacing

Font Face

Default Font Face

Reading Theme

Default Theme (White)
You need to Log In or Sign Up to have your customization saved in your Literotica profile.
PUBLIC BETA

Note: You can change font size, font face, and turn on dark mode by clicking the "A" icon tab in the Story Info Box.

You can temporarily switch back to a Classic Literotica® experience during our ongoing public Beta testing. Please consider leaving feedback on issues you experience or suggest improvements.

Click here
hudwa
hudwa
7 Followers

صالح

رات کو گلی میں ایک اٹھارہ سال کے لڑکے کی گانڈ مارہا تھا مجھے دیکھ کر لڑکا تو بھاگا اور اسنے مجھ سے سلام دعا کی۔ ۔اگلے

دن اسی وقت میرا انتظار کرتے ہوئے ملا اورہائی سکول کی باتیں کرنے لگا جہاں سے ہم پچھلے سال پاس ہوئے تھے۔ باتیں کرتے ہوئے میری پیٹھ پرہاتھ پھیرا اور ایک خالی مکان کی ڈیوڑھی میں کھڑا کرکے اپنی للی نکالی مجھےدیوار کی طرف کرکے نیکر نیچی کی اپنی تھوک میری گانڈ پر لگا کر للی پھسلا کے اندر کی۔ پورا اندر کرنے کیلئے کمر پر چڑھ آیا اور گرم منی اندر چھوڑی پھر گھر تک چھوڑنے آیا۔

صالح کی فیملی کا ساتھ کی گلی میں ایک خالی مکان تھا اسنے ایک دن وہاں بلایا اور کنڈی لگا کر چارپائی پر اوندھا کیا اور ٹانگیں کھول کرکے گانڈ پر خود تھوک لگائی اور ایک ہی گھسے میں للا غڑاپ سے اندر گیا اور پروسٹیٹ تک پہنچا اسنے للا باہر کھینچ کھینچ کر زوردار دھکون سے گانڈ ماری اور دیر تک خلاص ہوتا رہا اور میں پہلی دفعہ بغیر مٹھ مارنے کے چھٹا

اگلے دن پھر خالی مکان میں اشارے سے بلایا۔ اور دیوار پر جھکا کر چودنے والا تھا کہ ساتھ والے کمرے سے اوہ اوہ آوازیں اسنے چپ رہنے کا کہا اور جھانک کر بتایا کہ اسکا بڑی عمرکا کزن، نواب ،کسی اٹھارا سال کے لونڈے کی گانڈ مار رہا ہے۔ دروازے پر ٹاٹ کا پردہ تھا ایک سوراخ سے جھانکا تو لڑکا میز پر جھکا ہوا تھا اور یہ اسکی اوپر اٹھی گانڈ میں تیل بھری انگلیاں ڈال رہا تھا۔ اسنے اپنا پتلا تنا ہوا اور سائڈ کو مڑا ہوا لمبالنڈ تہمد سے نکالا اورکمر پکڑ کر گانڈ میں گھسیڑا ۔ لڑکا تلملایا تو نواب اسکے بال پکڑ کر پیچھے کھینچے "چپ کر بہن کے چودے گانڈ کھلی چھوڑ مادر چود نھیں تو سب لونڈوں سے تیر : للا دھکوں سے پورا اندر کرکےزوردار گھسے مارنے شروع کئے۔پھر اسکو زمین پر لٹایا اور کہا "گانڈ اونچی کر ہاتھوں سے کھول سالے نہ تو میں منہ میں چودوں گا"۔ لڑکے کی گانڈ پر چڑھ کر اچھل اچھل کر گانڈ ماری اور منی اندر چھوڑ دی۔ صلاح الدین نے دروازے سے پیچھے کھینچا۔ جب نواب باہر چلا گیا اور لڑکا بھی بھاگ گیا۔تو میں نے بھی جانے کو کہا۔ مجھے گانڈ میں کھجلی ہوئی تھی مگر میرا موڈ خراب ہو گیا۔. اسنے پکڑ کرجلدی جلدی میری شلوار اتاری اور چارپائی پر جھکا کے گانڈ اوپر اٹھائی۔ اور بغیر تھوک لگائے۔ اسنے دونوں ہاتھوں سے کولھے پکڑ کر دھکےمار مار کر للا اندر کیا دبی زبان سے گالیاں دیں "گانڈ کھول بھوسڑی کے لنڈ اندر لے چوتیئے"۔ دو چار گھسوں میں للا پھول گیا اور پھنس پھنس کر اندر باہر ہوا۔ اب اسنے اپنا تہمد کھول کر اپنے نرم اور ملائم پٹوں سے پیٹھ کو جکڑا ا اور تیز گھسوں سے۔ گانڈ پر کود کود کرمنی چھوڑی اور کام ختم کیا ۔ ہم گلی کی دوسری جانب سے نکلے۔

چھٹیوں پر آئے ہوئےعموما سڑک پرمیں اسےملنے کا شارا کرتا اوروہ تھوڑی دیر بعد کھلی بیٹھک میں آجاتا ۔ ہمیشہ میں پہلےشلواراترواتا اور اپنا ازار بند ڈھیلا کرکے ہاتھ اندر ڈال کر بڑا ہوا ہوا للا ہڑاتا اور خود میری جھکی گانڈ پر ہاتھ سے تھوک لگا تا اور کھڑے ہو کرپیچھے سے گانڈ میں للا دبا کر گھسا مار تا اور للا نشان تک اندر جاتا مگر پھر پھنس جاتا تب یہ اشارہ کرکے بستر پر لٹا کر اپنی شلوار نیچی کر اوپر چڑھ آتا شلوارگھٹنوں تک اتاری چوتڑوں پر بیٹھ کر پیٹھ کے پٹ کھولے گرم گرم تھوک کی رال سیدھی سوراخ پرگرائی اور اللے سے اسکو گانڈ پر پھیلایا پھر گھٹنوں کے بل کھسکتے ہو ئےملائم اور گرم للا آدھا اندر کیا اوراوپر لیٹ کر دھکوں سے پورا للا پھنسایا ،پھر گھسے مارے۔اور ملایم گرم پٹوں سے دبوچا جب میں اپنی پیٹھ اوپر کرتا تو کھلی گانڈ للا ٹٹوں تک چوس لیتی اور پھر سکڑ کر للے کو بھینچتی گانڈ میں رطوبت کم ہونے پرللے کی رگڑ سے بہت مزہ آیا اور وہ منی کا فوارا گانڈ میں چھوڑتا۔ پہلی مرتبہ کے بعد سیدھا بستر پر شلوار نیچی کرکے میری ٹانگوں پر چڑھ آتا اسے للا دکھانے سے اعراض تھا صرف گانڈ میں گھسنے کے بعد اسکی لمبائی اور موٹائی کا احساس ہوتا۔ چارپائی پر جھک کر مروانے میں للا پورا جاتا مگر گھسوں کے بعد پھہلتا اور گانڈ کو رگڑتا۔ کبھی جب اسکی جھانٹیں کٹوانے پر آتیں تو چوتڑوں سے لگ کر عجیب مزا آتا

کچھ سال بعد میں رات کو سائیکل پر جا رہا تھا کی یہ تیز سائیکل چلاتے ہوئے ملا ار اندھیری پہلیوں میں تھوڑی جگہ پر اپنا تہمد بچھایا اور پہلی دفع ٹانگیں ننگی کرکے اوپر چڑھا، لنڈ نسبتا" بھاری اور موٹا ہوگیا تھا مگر گرمی اور ملائمت پہلے جیسے تھیں ۔ گانڈ کو تھوک سے لتھیڑ کر لوڑا سوراخ پر جمایا اور نشان تک اندر کیا پھر ہلکے ہلکے گھسوں سے پورا اندر کیا اور پیٹھ اوپر نیچے کرکے دیر تک چودا اور اندر ہی خلاص ہوا۔ ایک سائڈ پر بیٹھ کر پیشاب کیا اور دوبارہ کھینچ کھینچ کر لنڈ پھر ہڑایا اور ابکے مجھے گھٹنوں پر ڈاگی سٹائل کیا اور اوپر چڑھ کر بغیر تھوک کے کھلی گانڈ میں ایک گھسے سے اندر کیا اور تقریبا" آدھ گھنٹہ پاوؐں زمین پر لگا کر ے اندر باہر پھولے ہوئے لنڈ کو گانڈ کے اندر باہر کر کے چودا اور پہلی دفعہ پوچھا کہ میں خوش ہوں اورمیری تسلی ہوگئی

سلیم

میں کالج میں تھا کہ سلیم یکایک ہاسٹل نمبر 1 میں مجھے ڈھونڈتا ہوا ملا ۔ بتایا کہ فیکٹری میں مکینک بھرتی ہاو ہے مگر اب فوج میں سیلیکشن کا امید وار ہے اور ایس ایس بی کوہاٹ سے واپس آرہا ہے کھانے کے بعد باہر جاتے ہوئے خالی جگہ پر اسنے کس کیا اور للا پکڑوایا کہا کہ وہ گرین ہوٹل میں ٹھہرا ہوا ہے اور میں بھی وہیں چلوں کمرے میں جاتے ہی اسنے چوما چاٹی شروع کی اور میرے للے کو خوب چوسا، رات گذارنے پر آمادہ کیا اور گانڈ کو گیلی انگلی سےکھلا کیا اور للے کو۔ تھوک لگا کر نشان تک پھنسایا اب گھٹنوں سے گھسٹ گھسٹ کر للے کو اور اندر کیا اور پھر بازوؐں سے کندھوں کو جکڑا۔ اپنی ٹھوڑی سےمیری گردن کو دبایا پیٹھ پیچھے کھینچ کر اچھلتے ہوئےلمبے گھسے سے للا اندر کیا گانڈ مروانے سے تکلیف تو ہوئی مگر مزہ بھی آیا للا پورا پیچھے کھینچ کر دھکے سے اندر گھسیڑ تا۔جھانٹیں پیٹھ سے رگڑتیں اور مزہ دیتیں چود چود کر گانڈ کے اندر ہی منی چھوڑی۔ کریشیا کا جانگیہ پہن کر ساتھ لیٹا اور میرے للے کو چوس کر اپنی گانڈ میں ڈلوایا اور دوبارہ مجھے گھسوں سےفرش پر لیٹے ہوئے گانڈ اٹھا کر۔ رگڑا دیا اور اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر دھڑم نیچے کر کے زور ڈال کر چودا، اور کہتا رہا " کھلی چھڈ بنڈ اتے کر باسٹرڈ " اپنے گھٹنوں سے پٹ چیرتے ہوئے کہتا " للا اندر لے گانڈو " دو دفعہ خلاص ہونے کے بعد کہا "ہور مروانی یے تے ٹٹے چوس، تے للا ہڑا" پہلی دفعہ چھٹی پر آیا اوررات تک روم میٹ کے جانے کا انتظار کیا جھٹ پٹ چوتڑوں پر بیٹھ کر

تنا ہوا للاگانڈ کھول کر نشان تک اندر کیا پھر بازو کندھوں کی نیچے سے پکڑ کر اپنی گانڈ پیچھے کرکزبردست دھکا مار ا مگر للا سائڈ پر ہو گیا۔ اسکے تیز گھسوں سےگانڈ کی کھجلی کم ہوئی پھر سال چھ مہینے بعد ملتان جاتے ہوئے پشاور میں رکتا اور کمرہ خالی ہونے تک انتظار کرتا۔ سیدھا لٹا کر کسرتی پٹوں سے چوتڑ کھولتا اور گیلے للے کو سوراخ پر فٹ کرکے ہاتھ بازوؐں کے نیچے جکڑتا اور اپنی ٹھوڑی سے اوپر لیٹے ہوئے میری گردن کو دباتا ، آ گے پیچھے پیٹھ سہلا سہلا کر کھینچ کر زوردار گھسے مارتا کہ اسکا ٹاپ ہونا ثابت رہے اور باٹم کودرد ہو۔ م للا پھسل کر باہر ہی خلاص ہوتا.کچھ دیر بعد پھر تیار ہوتا اور کہتا بنڈڈھلی چھڈ اور پھر آرام

سے لیتا اور کسرتی گھٹنوں سے گانڈ بھینچ کر زوردار گھسے مارتا اور مزا دییا

آخری مرتبہ ٹانگیں کندھوں پر رکھ کر سامنے سے للا اندر کیا اور پیچھے ہٹ کر لمبے گھسے مارے اور اچک کر چمیاں لیتے ہوئے دیر تک بنڈ ماری بہہت چوما چاٹی بھی کی۔ اسکے بعد ملاقات تو ہوئی مگر سیکس نھیں

hudwa
hudwa
7 Followers
Please rate this story
The author would appreciate your feedback.
Share this Story

story TAGS

Similar Stories

We Loved the Silent Sun Ch. 01 Julian and Oliver meet for the first time.in Gay Male
Role Reversal College football jocks edge and deny their coach.in Gay Male
Boys of Eternity Pt. 01 The story of Alex and Emmett. A love that knows no bounds.in Gay Male
पावसाळ्यातील वसंत पावसाळ्यात दोन कामुक शरीरांनी वसंत कसा फुलवला वाचा या कथेत!in Gay Male
A Year with Jonah Pt. 01 A new man in a shared house, brings new feelings for Richard.in Gay Male
More Stories