برہنہ پن

PUBLIC BETA

Note: You can change font size, font face, and turn on dark mode by clicking the "A" icon tab in the Story Info Box.

You can temporarily switch back to a Classic Literotica® experience during our ongoing public Beta testing. Please consider leaving feedback on issues you experience or suggest improvements.

Click here

ڈسچارج ہونے کے بعد میں وہیں غسل خانے کے فرش پر بیٹھ گئی۔ نڈھال ہو گئی تھی۔ ایسا لگتا تھا جیسے جان نکل گئی ہو۔ پہلے بھی کئی مرتبہ فنگرنگ کی تھی لیکن آج تو ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے لطف کا نیا جہان دریافت کر لیا ہو۔ تھوڑی دیر ایسے ہی بیٹھنے کے بعد ہمت جمع کی اور اٹھ کر کھڑی ہو گئی۔ فون پر ویڈیو کال ویسے ہی جاری تھی۔ میں نے دیکھا کہ جولیا نے ڈیوڈ کے لنڈ سے جو منی نکلی تھی، وہ چاٹ لی تھی اور ابھی بھی اس کے لنڈ سے کھیل رہی تھی۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ جولیا میں حسد کے جذبات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ عام طور پر کوئی بھی عورت یہ برداشت نہیں کرتی کہ اس کا شوہر کسی اور لڑکی کو دیکھ کر اس کی جانب متوجہ ہو۔ یہاں تو حد ہی ہو گئی تھی۔ متوجہ ہونا تو معمولی بات تھی، ڈیوڈ نے تو میرے جسم کا سوچ کر منی ہی نکال دی تھی۔ حسد تو دور کی بات، جولیا نے خود ڈیوڈ کی مدد کی تھی۔ مجھے یقین تھا کہ ڈیوڈ کا اگر لنڈ میری وجہ سے کھڑا ہوا ہے تو یقیناً جب جولیا اس کا لنڈ چوس رہی تھی، تو ڈیوڈ نے میرا تصور کیا ہو گا کہ میں اس کا لنڈ چوس رہی ہوں۔ یہ سوچ کر میرے چہرے پر بے اختیار مسکراہٹ آ گئی۔ بات ہی ایسی تھی۔ ایک غیر ملکی مرد میرے جسم پر مر مٹا تھا۔
بہرحال، جولیا نے ڈیوڈ کی منی چاٹ کر لنڈ بالکل صاف کر دیا۔ میں نے جولیا سے اس بارے میں پوچھا کہ کیا اسے برا نہیں لگا ڈیوڈ کا لنڈ میری وجہ سے کھڑا ہوا۔ جولیا کے جواب نے مجھے حیران بھی کیا اور خوش بھی۔ اس نے مجھے بتایا کہ یہ انسان کی فطرت ہے کہ اسے مخالف جنس کو دیکھ کر ہوشیاری چڑھ جاتی ہے یعنی اس کے جنسی جذبات مشتعل ہو جاتے ہیں بلکہ مخالف کی بھی قید نہیں۔ بعض لوگ ہم جنس پرست ہوتے ہیں قدرتی طور پر۔ ایسے لوگ اپنی ہی جنس کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ بتانا یہ مقصود ہے کہ اس طرح مائل ہونا ایک قدرتی عمل ہے۔ میں خود کئی مرتبہ مردوں کو دیکھ کر ہارنی ہو جاتی ہوں۔ اب ظاہر ہے مردوں کا تو لنڈ کھڑا ہو جاتا ہے لیکن ہم خواتین کا تو واضح پتہ نہیں چلتا نا۔ نپلز سخت ضرور ہو جاتے ہیں لیکن نپلز تو ویسے بھی کئی بار موسم کی وجہ سے بھی سخت ہو جاتے ہیں۔ بات یہ ہے کہ ایک قدرتی عمل پر غصہ کرنا اپنا ہی نقصان کرنے کے برابر ہے۔ میں جب سے نیوڈسٹ بنی ہوں، میں نے تعصب حسد جھوٹ نفرت اور اس طرح کے دیگر جذبات اپنے دل سے نکال پھینکے ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ ڈیوڈ ایک مرد ہے اور اس کی ضروریات ہیں۔ دیکھو فاطمہ میں تو ایک قدم آگے بڑھ کر یہ کہنا چاہتی ہوں کہ شادی وادی کی بھی میں قائل نہیں۔ ڈیوڈ کو میں نے تمہیں اپنا شوہر بتایا ہے لیکن درحقیقت ہماری روایتی شادی ہوئی ہی نہیں۔ بس ہم نے اکٹھا رہنا شروع کر دیا۔ سیکس تو ہم پہلے بھی کرتے تھے۔ معاشرتی ضروریات کے پیش نظر البتہ رجسٹریشن کروانی پڑی کیونکہ یہ بچوں کے مستقبل کیلئے ضروری تھی۔ یہ بات بھی اپنے ذہن میں رکھو کہ سیکس ایک خوبصورت احساس ہے اور اس احساس کا مکمل لطف اٹھانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ سیکس ذیادہ سے ذیادہ لوگوں کے ساتھ کیا جائے۔ ڈیوڈ اور میں بہت آزاد خیال ہیں۔ ہم نے کبھی ایک دوسرے پر اس قسم کی پابندیاں عائد نہیں کیں بلکہ اگر میں یہ کہوں کہ نیوڈسٹ کمیونٹی کے اکثر افراد میرے جیسے آزاد خیال ہیں تو یہ غلط نہیں ہو گا لیکن یہ بات بھی ہمیشہ یاد رکھنا کہ نیوڈسٹ کمیونٹی میں زبردستی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر دو لوگ باہمی رضامندی سے سیکس کرنا چاہیں تو یہ ان کا حق ہے۔ ہاں، یہ ضرور خیال رکھنا چاہئے کہ اولاد تب ہی پیدا کریں جب اسے پالنے کیلئے ذہنی اور مالی طور پر تیار ہوں۔ تم بے شک تحقیق کر لو، تمہیں دنیا میں نیوڈسٹ سے ذیادہ امن پسند اور صلح جو لوگ کہیں نہیں ملیں گے۔ نہ ہمارے یہاں کبھی چوری ہوتی ہے، نہ ہی کبھی کوئی ریپ۔ ریپ تو ہوتا ہی تب ہے جب سیکس کو محدود کیا جائے اور ریپ کی سب سے بڑی وجہ کپڑے ہی ہیں۔ ایسے سیکسی کپڑے پہننا جس سے دیکھنے والے کا لنڈ کھڑا ہو، یہ ریپ کو دعوت دینے کے مترادف ہی تو ہے۔ ہمیں دیکھو، ہم نے جسم اور سیکس کو اتنا نارملائز کر دیا ہے کہ اب ہمیں نہ تو ننگے رہنے پر شرم آتی ہے نہ ہی سیکس پر۔ میں نے کئی مرتبہ دیکھا ہے کہ ساحل سمندر پر جو حصہ ننگے نہانے کیلئے مخصوص ہوتا ہے وہاں پر کئی جوڑے بنتے ہیں۔ مرد چاہے تو جا کر کسی بھی عورت سے پولائٹ یعنی نرم لہجے میں تمیز کے دائرے میں رہ کر اسے سیکس کی دعوت دے سکتا ہے۔ کوئی عورت چاہے تو وہ بھی کسی مرد سے سیکس کی درخواست کر سکتی ہے۔ انکار کی صورت میں بھی خندہ پیشانی کو برقرار رکھا جاتا ہے۔ کوئی کسی سے جھگڑا کرنا تو دور کی بات ایسا سوچتا بھی نہیں۔
جولیا کی اس طویل وضاحت نے میرے چودہ طبق روشن کر دئے تھے۔ مجھے ایسا لگا جیسے یہی تو وہ معاشرہ ہے کس کی مجھے کھوج تھی۔ یہی تو منزل ہے میری۔ یہی منزل ہونی چاہئے ہر انسان کی۔ میں نے سوچا کہ کیا کبھی ایسا ممکن ہو سکے گا کہ پوری دنیا میں لوگ بنا کپڑوں کے رہیں گے۔ امن سے آشتی سے اور ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔ کوئی غریب نہیں ہو گا۔ کوئی ایسا شخص نہیں ہو گا جو سیکس نہ ہونے کی وجہ سے کسی کا ریپ کرنے پر مجبور ہو۔ کاش اے کاش۔ ایسا ہو سکے۔

12
Please rate this story
The author would appreciate your feedback.
  • COMMENTS
Anonymous
Our Comments Policy is available in the Lit FAQ
Post as:
Anonymous
2 Comments
karli1234karli123412 months ago

buhat achi kahani likhi hay, or mazay ki baat yeh hay kay aap nay "ichhra" ka tazkara kiya, main bhi ichhra kay qareeb rehman pura main raha hoon or us kay qareeb wahdat colony main pilot school say parha hoon. aap ki kahani parh kat mujhay rehmanpura wala ghar yaad aa gaya. maza aaya. aap ki kahanion say lagta hay kay aap nudism kay buhat shedai hain, kya asli zindiga main kabhi is ka exposure hua? try kiya? kahan, pakistan say bahart ya pakistan main, or most important, kya aap mard hain ya khatoon? pls jawab dijiye ga, main or bhi kuchh cheezain discuss karna chaht hoon, chahay aap mard hon ya khatoon.

AnonymousAnonymousabout 4 years ago
Good

بہت اچھی کہانی لکھی ہے. امید ہے آپ اور بھی لکھیں گی. اس سائٹ پر اردو کہانی کی کمی تھی جو آپ نے پوری کر دی.

Share this Story

Similar Stories

Rob & Kitty Platonic female friend invites guy on nudist adventure!in Exhibitionist & Voyeur
Prude to Nude My early Nudist Experiences.in Exhibitionist & Voyeur
The Discovery She discovers the joys of being nude.in Exhibitionist & Voyeur
Eine Kleine Nackte Musik The money was just too good to say no.in Exhibitionist & Voyeur
Rebuilding Eden From business opportunity to paradise.in Exhibitionist & Voyeur
More Stories